سرینگر (پرویز الدین) : وادی کشمیر میں مسلسل بارشوں کے بعد دریائے جہلم نے ایک بار پھر خطرناک سطح عبور کر لی، جس سے 2014 کے تباہ کن سیلاب کی یادیں تازہ ہوگئی ہیں۔
بدھ کی شام سنگم اننت ناگ میں پانی کی سطح 27 فٹ تک جا پہنچی جبکہ سرینگر کے رام منشی باغ میں بھی یہ 22 فٹ سے اوپر رہی۔
ادھر، وسطی کشمیر کے بڈگام ضلع میں دریائے جہلم کے شالینہ پشتے میں شگاف کے بعد پانی رہائشی علاقوں میں داخل کرایا گیا اور دیہات خالی کرا لیے گئے اور انتظامیہ کے مطابق تقریباً نو ہزار افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔
اس حوالے سے عوامی سطح پر شدید خوف و اضطراب پایا جاتا ہے جبکہ ماہرین سرکاری وعدوں اور منصوبہ بندی کو ناکافی قرار دے رہے ہیں۔ تاہم حکام کا دعویٰ ہے کہ کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کے لیے 11 ریسکیو ٹیمیں متاثرہ علاقوں میں تعینات کر دی گئی ہیں۔